سائنسدانوں نے دماغوں کو جوڑ کر زندہ کمپیوٹر بنالیا
امریکی سائنسدانوں نے تاریخ میں پہلی بار مختلف جانوروں کےدماغوں کو ملا کر زندہ کمپیوٹر بنانے کا کامیاب تجربہ کر لیا
امریکی سائنسدانوں نے تاریخ میں پہلی بار مختلف جانوروں کےدماغوں کو ملا کر زندہ کمپیوٹر بنانے کا کامیاب تجربہ کر لیا، تفصیلات کے مطابق سائندانوں نے دو بندروں اور دو چوہوں کے دماغوں کو باہم جوڑ کر ایک نیٹ ورک تیار کر لیا جو کہ ایک کمپیوٹر کی طرح مسائل حل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ۔اس تجربے سے پہلے دماغوں کو باہم ملا کر کمپیوٹر بنانا صرف ایک خواب لگتا تھا لیکن امریکہ کی ریاست کیرولینا کی ایک یو نیورسٹی ڈیوک کے ماہرین نے چوہوں اور بندروں کے دماغوں کو باہم ملا کر موسمیاتی پیشگوئی کا ایسا مسئلہ حل کیا جو کہ انسانی دماغ سے حل کرنا ناممکن نظر آتا تھا۔یہ ہی
نہیں بلکہ تین بندروں کے دماغوں کو اکٹھا کر کے ایک ڈجیٹل کردار کے بازو کو ہلانے کا کامیاب تجربہ بھی کر لیا گیا ہے ۔
نہیں بلکہ تین بندروں کے دماغوں کو اکٹھا کر کے ایک ڈجیٹل کردار کے بازو کو ہلانے کا کامیاب تجربہ بھی کر لیا گیا ہے ۔
سائنسدانوں کے سر براہ نکولیس اس کامیاب تجربے کو سپر برین کا نام دیا ہے اور اس بننے والے نیٹ ورک کو سپر نیٹ ورک کا نام دیا گیا ہے ، ان کے مطابق مختلف جانوروں کے دماغوں کو آرگینک کمپیوٹر ز کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ایک اور تجربے کے مطابق مختلف کمروں میں بیٹھے ہوئے بندروں کے سروں پر برقی سرگرمی کی رپورٹ کرنے کے لئے الیکٹروڈز لگائے گئے اور اس تجربے کے دوران تمام بندروں نے مل کر ایک ڈجیٹل ربوٹ کے بازو کو ہلایا۔مختلف ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجربے سے مستقبل میں فالج زدہ اور معذور افراد اپنی سوچ سے مختلف اشیاء کو چلا سکیں گے
0 comments :
Post a Comment